اسلام آباد ()وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ بھارتی وزیر داخلہ نے جو بیان دیا ہے کہ ہم مقبوضہ کشمیر میں دہشت گرد بھیج رہے ہیں یہ سب جھوٹ ہے اور یہ ان کی غیر ذمہ دار بیان ہے اس کا مطلب یہ ہے کہ جو ہمارے شکوک ہیں کہ وہ ہمارے لئے مشرق اور مغرب دونوں طرف مسائل کھڑے کرنے کی کوشش کرنا چاہتے ہیں۔ ساری فینسنگ ہوئی ہے اس لئے لئے مقبوضہ کشمیر میں کسی دہشت گرد کے جانے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا اور اگر بھارتی وزیرداخلہ کے پاس کوئی ثبوت ہے تو ہ پیش کرے۔گذشتہ روز نورمقدم قتل کیس میں ملزم، اس کے والد اور اس کی والدہ کو بھی ای سی ایل میں ڈال دیا گیا۔ ان خیالات کااظہار شیخ رشید احمد نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ شیخ رشید احمد نے کہا کہ مجھے وقت ملا تو چاروں صوبوں میں جائوں گا اور ہماری پوری کوشش ہو گی کہ محرم الحرام میں سکیورٹی کو دیکھا جائے اور تمام چیف سیکرٹریز کو پہلے ہی میں ہدایت کرچکا ہوں اور تمام آئی جیز کو بھی کہہ چکا ہوں کہ ہمیں عزاداروں کے جلوسوں کو فول پروف سکیورٹی دینی ہے، ہم نے فاٹا میں 10محرم تک تھری جی اور فور جی فون کی بندش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم کسی کے عقیدے کو چھیڑیں گے نہیں اور اپنے عقیدے کو چھوڑیں گے نہیں ۔ ملک کے حالات اس بات کا تقاضا کرتے ہیں کہ ہر مسلمان اپنی قومی ذمہ داری کا ثبوت دے اور اس ملک کی سلامتی کے لئے بڑھ چڑھ کر حصہ لے۔ایک سوال کے جواب میں شیخ رشید احمد نے کہا کہ میں بھارتی وزیر داخلہ کو بیان دینے سے تو نہیں روک سکتا تاہم ہماری تمام ہمدردیاں مقبوضہ کشمیر کی جدوجہد آزادی کے ساتھ ہیں لیکن پاکستان کی طرف سے کوئی دخل اندازی نہیں ہورہی، یہ جو کچھ انہوں نے بیان دیا ہے وہ سراسر غلط ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم محرم الحرام کے حوالے سے فول پروف سکیورٹی کا بندوبست کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ افغانستان کا وفد آیا تھا اور وہ گزشتہ روز واپس چلا گیا ، وزارت داخلہ نے افغان سفیر کی بیٹی کے مبینہ اغوا کے واقعہ کے حوالہ ساری معلومات فراہم کردی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ داسو واقعہ کے حوالے سے پاکستان کی ایجنسیز نے اپنا کام مکمل کر لیا اور پاکستان کی سکیورٹی ایجنسیز نے زبردست کام کیا ہے۔ ہمارے اداروں کے ذمہ جو کام لگایا گیا تھا وہ مکمل ہو چکا ہے اور پاکستان میں جو اسرائیلیوں، بھارتیوں، این ڈی ایس اور پاکستان دشمنوں نے جو کوشش کی اور باہر کا میڈیا جس طرح پاکستان پر افغانستان کا ملبہ ڈال رہا ہے ، یہ ساری چیزیں شکست کھائیں گی،پاکستان کو سرحدوں سے کوئی نقصان نہیں پہنچ سکتا، دشمن ملک کو اندر سے نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے70،80ہزارلوگوں کی جان کا نذرانہ پیش کیا ہے، ہم امن کے داعی ہیں ، ہمارا افغانستان کی سیاست سے کوئی تعلق نہیں اور افغانستان کی سلامتی پاکستان کی سلامتی کے لئے ایک بڑی سپورٹ ہے اور یہ جو باتیں بنائی جارہی ہیں اور بین الاقوامی میڈیا میں اچھالی جارہی ہیں یہ سب منصوبہ بندی کے تحت ہیں ، افغانستان کے ساتھ ہمارے سارے بارڈر سیل ہیں حتیٰ کہ چمن کے ذریعے جو فروٹ وغیرہ جاتا ہے وہ بھی بند ہے ، انہوں نے بند کیا ہوا ہے۔ افغانستان جانے اور افغانیوں کا مسئلہ جانے ، پاکستان کسی صورت میں اس میں شامل نہیں، امن کے لئے پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف پہلے بھی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے ۔ ZS