یاسر حسین قاتل اور عائشہ عمر پولیس افسر بننے کو تیار
اداکار یاسر حسین اور عائشہ عمر تقریبا 6 سال بعد ایک ساتھ دوبارہ بڑی اسکرین پر ایکشن میں دکھائی دیں گے، دونوں نے 2015 میں کراچی سے لاہور نامی فلم سے فلمی کیریئر کا آغاز کیا تھا۔
پہلی فلم کی کامیابی کے 6 بعد جلد ہی دونوں فلم ساز ابو علیحہ کی ہارر فلم کے ذریعے بڑی اسکرین پر واپسی کریں گے۔
اس حوالے سے اداکارہ عائشہ عمر نے ڈان امیجز سے بات کرتے ہوئے تصدیق کی کہ وہ اور یاسر حسین جلد ابو علیحہ کی ہارر فلم میں دکھائی دیں گی۔
اس حوالے سے ابو علیحہ اور عائشہ عمر نے اپنی انسٹاگرام اسٹوریز میں متعدد شوبز ویب سائٹس کی خبروں کے اسکرین شاٹ شیئر بھی کیے، جن کے مطابق جلد ہی وہ ایک منصوبے پر کام کرتے نظر آئیں گے۔
عائشہ عمر کے مطابق وہ اور یاسر حسین پنجاب کے دارالحکومت لاہور کے بدنام زمانہ سیریل کلر جاوید اقبال کی زندگی پر بنائی جانے والی فلم میں ایک ساتھ دکھائی دیں گے۔
انہوں نے فلم کا نام نہیں بتایا، تاہم رپورٹس کے مطابق دونوں اداکار ’ان ٹائٹل اسٹوری آف جاوید اقبال‘ کے نام سے بنائی جانے والی فلم میں ایکشن دکھائیں گے۔
اداکارہ نے بتیا اکہ فلم کی ہدایات اور کہانی ابو علیحہ نے لکھی ہے جو پنجاب کے دارالحکومت لاہور کے بدنام زمانہ سیریل کلر جاوید اقبال کی زندگی پر بنائی جائے گی اور جلد ہی اس کی شوٹنگ بھی شروع کردی جائے گی۔
انہوں نے بتایا کہ دیگر اسٹیج اداکار بھی فلم کی کاسٹ کا حصہ ہیں اور ممکنہ طور پر فلم کو اسٹریمنگ ویب سائٹ نیٹ فلیکس پر ریلیز کیا جائے گا۔
عائشہ عمر کا کہنا تھا کہ نیٹ فلیکس پہلے فلم کو ریلیز کرنے سے متعلق معاہدہ نہیں کرتا، وہ مکمل فلم کو دیکھنے کے بعد اسے ریلیز کرنے سے متعلق معاہدہ کرتا ہے اور انہیں امید ہے کہ ان کی فلم کو اسی پر ریلیز کیا جائے گا۔
انہوں نے تصدیق کی کہ فلم میں یاسر حسین سیریل کلر جاوید اقبال کے روپ میں دکھائی دیں گے جب کہ وہ خود پولیس افسر کا روپ دھاریں گی۔
فلم ساز ابو علیحہ نے بھی اس پر شوبز ویب سائٹس کی خبروں کے لنک شیئر کیے۔
ابو علیحہ سے قبل فلم ساز و اداکار شمعون عباسی نے بھی سیریل کلر جاوید اقبال پر ویب سیریز بنانے کا اعلان کیا تھا، تاہم تاحال وہ سیریز بھی سامنے نہیں آ سکی۔
جاوید اقبال مغل 100 بچوں کے قتل اور انہیں جنسی طور پر ہراساں کرنے کا مجرم تھا۔
1999 میں جاوید اقبال نے پولیس کو ایک خط لکھا تھا جس میں انہوں نے 100 بچوں کے قتل کا اعتراف کیا تھا جن کی عمریں 6 سے 16 سال کے درمیان تھیں۔ اس نے ساتھ میں یہ بھی اعتراف کیا تھا کہ اس نے ان بچوں کو گلا گھونٹ کر مارا اور ان کے جسم کے کئی ٹکڑے کیے۔
جاوید اقبال مغل نے 2001 اکتوبر میں لاہور کی جیل میں خودکشی کرلی تھی۔