مصباح الحق اور وقار یونس نے قومی ٹیم کی کوچنگ کا عہدہ چھوڑ دیا

پاکستان کی قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مصباح الحق اور باؤلنگ کوچ وقار یونس نے اپنا عہدوں سے استعفیٰ دے دیا۔

انہوں نے آج صبح پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کو اپنے فیصلوں سے آگاہ کیا۔

واضح رہے کہ نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کو تین ون ڈے اور پانچ ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچز کھیلنے کے لیے 12 ستمبر کو پاکستان پہنچنا ہے جس کے لیے پاکستانی ٹیم 9 ستمبر کو اسلام آباد پہنچے گی۔

اس سیریز میں ثقلین مشتاق اور عبدالرزاق قومی کرکٹ ٹیم کے عبوری کوچز کی حیثیت سے ذمہ داریاں نبھائیں گے۔

پی سی بی کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق مصباح الحق نے اپنے بیان میں کہا کہ انہوں نے جمیکا میں قرنطینہ کے دوران اپنے 24 ماہ کا جائزہ لیا۔

انہوں نے کہا کہ ‘جانتا ہوں کہ یہ آئیڈیل وقت نہیں مگر فی الحال ایسے فریم آف مائنڈ میں نہیں کہ آئندہ چیلنجز سے نبرد آزما ہوسکوں’۔

مصباح الحق نے کہا کہ وہ اپنے اہلخانہ کے ساتھ وقت گزارنا چاہتے ہیں۔

پریس ریلیز کے مطابق وقار یونس کا کہنا تھا کہ مصباح الحق نے اپنا فیصلہ بتایا تو انہوں نے بھی عہدہ چھوڑنے کا فیصلہ کرلیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ وہ پاکستان کے نوجوان باؤلرز کے ساتھ کام کرنے پر مطمئن ہیں۔

خیال رہے کہ مصباح الحق اور وقار یونس کو ستمبر 2019 میں مقرر کیا گیا تھا اور ان کے کنٹریکٹ میں اب بھی ایک سال باقی تھا۔

مصباح، یونس کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں، وسیم خان

پی سی بی کے چیف ایگزیکٹو وسیم خان کا کہنا ہے کہ پی سی بی مصباح الحق کے فیصلے کا احترام کرتا ہے، گزشتہ 24 ماہ میں انہوں نے اپنی تمام تر توانائیاں پاکستان کرکٹ کے لیے صرف کیں۔

انہوں نے کہا کہ ‘وقار یونس نے جرات مندانہ فیصلہ کیا ہے، ہم نے ثقلین مشتاق اور عبد الرزاق کو عبوری کوچز کی حیثیت سے نیوزی لینڈ سیریز کے لیے تعینات کردیا ہے’۔

پریس ریلیز میں کہا گیا کہ آئی سی سی مینز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2021 کے لیے ٹیم مینیجمنٹ کا اعلان مناسب وقت پر کردیا جائے گا۔

مصباح الحق اور وقات یونس کا مستعفی ہونے کا فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا جبکہ کچھ دیر قبل ہی چیف سلیکٹر محمد وسیم نے اگلے ماہ ہونے والے ٹی 20 ورلڈ کپ کے ساتھ ساتھ نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کے خلاف آئندہ ہوم سیریز کے لیے قومی ٹیم کا اعلان کیا۔

اس کے علاوہ حال ہی میں وزیراعظم عمران خان کی جانب سے رمیز راجہ کو کرکٹ بورڈ کے اگلے چیئرمین کے طور پر نامزد کیا گیا تھا۔