میچز نہ ہونا مایوس کن لیکن کھلاڑیوں کا تحفظ سب سے اہم ہے، وزیراعظم نیوزی لینڈ

نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن نے کرکٹ بورڈ کی جانب سے سیکیورٹی کے باعث دورہ پاکستان سے واپسی کے فیصلے کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کھلاڑیوں کی حفاظت سب سے اہم ہے۔

خبر ایجنسی رائٹرز کے مطابق جیسنڈا آرڈرن نے کہا کہ میں نے وزیر اعظم عمران خان سے گفتگو میں نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کا خیال رکھنے پر شکریہ ادا کیا۔

انہوں نے کہا کہ مجھے اندازہ ہے کہ یہ سب کے لیے کتنا مایوس کن ہے کہ میچز نہیں کھیلے جائیں گے لیکن ہم فیصلے کی مکمل حمایت کرتے ہیں کیونکہ کھلاڑیوں کی حفاظت سب سے اہم ہے۔

واضح رہے کہ نیوزی لینڈ کی ٹیم تین ون ڈے اور پانچ ٹی20 میچوں کی سیریز کھیلنے پاکستان کے دورے پر آئی تھی۔

آج دونوں ٹیموں کے درمیان پہلا ون ڈے میچ شیڈول تھا لیکن میچ کے آغاز سے چند گھنٹے قبل نیوزی لینڈ نے سیکیورٹی خدشات کے باعث دورہ پاکستان منسوخ کردیا اور کیوی ٹیم وطن لوٹ گئی۔

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ‘نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ نے آگاہ کیا ہے کہ انہیں سیکیورٹی کے حوالے سے الرٹ موصول ہوا ہے اس لیے یکطرفہ طور پر سیریز ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا ہے’۔

نیوزی لینڈ کرکٹ کے چیف ایگزیکٹو ڈیوڈ وائٹ نے کہا کہ جو تجاویز ہمیں موصول ہوئیں اس کو مدنظر رکھتے ہوئے اس دورے کو جاری رکھنا ممکن نہیں تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘میں سمجھتا ہوں کہ یہ پی سی بی کے لیے ایک دھچکا ہوگا جو شاندار میزبان رہے ہیں تاہم کھلاڑیوں کی حفاظت سب سے اہم ہے اور ہمیں یقین ہے کہ یہ واحد آپشن ہے’۔

وزیر داخلہ شیخ رشید نے نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے فیصلے کو یکطرفہ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ نیوزی لینڈ کے دورہ پاکستان کو سازش کے تحت ختم کیا گیا۔

انہوں نے بتایا تھا کہ عمران خان کی بات پر نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم نے کہا تھا کہ سیکیورٹی خطرات کا مسئلہ نہیں ہے لیکن ہمیں اس قسم کی اطلاع ہے کہ جب ٹیم باہر نکلے گی تو باہر اس پر کوئی حملہ ہو سکتا ہے لہٰذا انہوں نے یکطرفہ طور پر یہ دورہ منسوخ کردیا۔

ایک سوال کے جواب میں وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ یہ جس کی بھی سازش ہے لیکن میں نام لینا مناسب نہیں سمجھتا، ہم ایک ذمہ دار ملک ہیں اور ہماری خواہش ہے کہ اس ملک میں کرکٹ کھیلی جائے کیونکہ یہاں بڑی تعداد میں کرکٹ شائقین ہیں اور خود وزیر اعظم نے ورلڈ کپ جیتا ہے لیکن اس خطے میں امن کے لیے ہماری جو کاوشیں ہیں اور جو ہمارا تشخص بننے جا رہا ہے، اس کو نقصان پہنچانے کے لیے دستانے پہنے ہوئے ہاتھوں نے سازش کی ہے۔