لداخ کے قریب اپنے ائیربیس سے چین کی ایک بڑی فضائی مشق شروع ہوتن، گار گنسا اور کاشگر ایر بیس سے چینی فضائیہ کی سرگرمیاں بڑھ گئیں ہیں

مشرقی لداخ( ) چینی فضائیہ نے مشرقی لداخ کے قریب اپنے ائیربیس میں ایک بڑی فضائی مشق شروع کر دی ہے ۔  اس مشق میںتقریبا 21-22 چینی لڑاکا طیارے  شامل ہیں ۔ بھارتی اخبار کے مطابق مشرقی لداخ میں بھارتی سرزمین کے سامنے مشق کی جارہی ہے  چینی لڑاکا طیاروں  کی سرگرمیاں ہوتن، گار گنسا اور کاشگر ایر بیس  سے ہورہی ہیں جنہیں حال ہی میں اپ گریڈ کیا گیا ہے تاکہ ٹھوس ڈھانچے کے ساتھ ساتھ ہر طرح کے لڑاکے طیارے کی کارروائیوں کے قابل بنایا جا سکے۔ ساتھ ہی ساتھ اس سے مختلف طیاروں کی موجودگی کو چھپا جا سکے۔ ادھر رواں سال چینی فوجیوں اور فضائیہ کی گرمیوں کی تعیناتی کے بعد بھارتی فضائیہ باقاعدگی سے اپنے لڑاکا طیارے لداخ میں تعینات کر رہا ہے، جس میں مگ  29 بھی شامل ہے۔”بھارتی فضائیہ کے رافیل لڑاکا طیارے بھی لداخ کے آسمان پر دیکھے گئے ہیں۔ اگرچہ چین نے پینگونگ جھیل کے علاقے سے اپنی فوجیں واپس بلا لی ہیں، تاہم انہوں نے ہیڈکوارٹر 9 اور ہیڈکوارٹر 16 سمیت اپنے فضائی دفاعی نظام منتقل نہیں کیے جو طویل فاصلوں پر طیاروں کو نشانہ بناسکتے ہیں۔سنکیانگ اور تبت کے خطے میں ہوتن، گار گنسا، کاشغر، ہوپنگ، ڈکونکا زونگ، لنزھی اور پنگاٹ ایئر بیس سے چینی فضائیہ کی سرگرمیاں جاری ہیں۔اپریل سے مئی کے ٹائم فریم میں چین کے ساتھ تنازع کے ابتدائی مرحلے میں بھارتی افواج نے ایس یو 30 اور ایم آئی جی 29 کو اگلے فضائی اڈوں میں تعینات کیا تھا۔