جہاں الیکشن چوری ہوتے ہیں وہاں استحکام نہیں آتا، شاہد خاقان عباسی

کراچی: سابق وزیر اعظم اور سربراہ عوام پاکستان پارٹی شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ جس ملک میں الیکشن چوری ہوتے ہیں وہاں استحکام نہیں آتا۔

تقریب سے خطاب میں شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ منشور سیاسی جماعتیں بناتی ہیں اور پھر انہیں بھول جاتی ہیں، سب جماعتوں کا منشور ایک جیسا ہی ہوتا ہے۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں آج ہر پاکستانی پریشان ہے، کسی محفل میں جائیں تو سوال کیا جاتا ہے ہمارا اور ملک کا کیا بنے گا، لوگ پوچھتے ہیں ملک کے مسائل کا حل کیا ہے؟

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ اگر حکومت چلانی ہے تو عوام کو مقدم رکھنا ہوگا، حکومتیں عوام کی خدمت اور انہیں سہولتیں دینے کیلیے ہوتی ہیں، بجلی، پانی اور صحت کی سہولتیں فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔

انہوں نے کہا کہ عوام کے بنیادی حقوق کو پورا کرنا ہوگا کیونکہ مسائل کے معجزاتی حل نہیں ہوتے، جب تک آئین کے راستے پر نہیں چلیں گے کچھ نہیں ہوگا، ملکی مسائل کا حل آئین کے اندر ہے، آئین توڑنے والے ملک ترقی نہیں کرتے۔

رہنما عوام پاکستان پارٹی نے کہا کہ آئی پی پیز کا مسئلہ ہوگا لیکن اصل مسئلہ معیشت کی ناکامی ہے، ہم نے ملک میں ہر نظام کو آزما لیا ہے، معیشت کا جو حال 10 سال پہلے تھا آج بھی وہی حال ہے، 77 سال سے اسی خرابی کو آگے بڑھا رہے ہیں لیکن ریفارمز کی طرف نہیں جاتے۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ عوام پریشان ہیں، جو آج صاحبِ اقتدار ہیں قوم انہیں کبھی معاف نہیں کرے گی، ملک کی بدنصیبی ہے کہ لیڈرشپ اپنے مفاد کا سوچتی ہے، ہمارے ملک کی لیڈرشپ آج بھی اپنے مفاد کیلیے بیٹھی ہے۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ آگے بڑھنے کا راستہ آئین کا احترام کرنے میں ہے، ہر دوسرا شخص کہتا ہے احتساب کرو لیکن 75 سال میں نہ کسی کا احتساب کیا نہ کر سکتے ہیں، جیسا نیب کا قانون بنایا دنیا میں کہیں ایسا قانون نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت ٹیکس ریٹرن کیلیے ایک ایپ بنا دے ہر شہری جس کے پاس شناختی کارڈ ہے وہ ٹیکس دے، پاکستان واحد ملک ہے جہاں حکومت کسی سے نہیں پوچھ سکتی کہ تمہارے اثاثے کہاں سے آئے؟ ٹیکس نہ دینے والوں کو بس نان فائلر کا نام دے دیا جاتا ہے۔